Home

اِمثال

باب: 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31


-Reset+

باب 5

1 اَے میرے بیٹے!میری حکمت پر توجہ کر ۔میرے فہم پر کان لگا۔
2 تاکہ تو تمیز کو محفوظ رکھے اور تیرے لب علم کے نگہبان ہوں۔
3 کیونکہ بی یگا عورت کے ہونٹوں سے شہد ٹپکتا ہے اور اُسکا مُنہ تیل سے زیادہ چکنا ہے
4 پر اُسکا انجام ناگدونے کی مانندتلخ اور دودھاری تلوار کی مانند تیز ہے۔
5 اُسکے پاؤں موت کی طرف جٓاتے ہیں ۔اُسکے قدم پاتال تک پہنچتے ہیں ۔
6 سواُسے زندگی کا ہموار راستہ نہیں ملتا ۔اُسکی راہیں بے ٹھکانا ہیں پر وہ بے خبر ہے۔
7 اِسلئے اَے میرے بیٹو !میری سُنو اور میرے مُنہ کی باتوں سے برگشتہ نہ ہو۔
8 اُس عورت سےاپنی راہ دور رکھ اور اُسکے گھر کے دروازہ کے پاس بھی نہ جٓا۔
9 اَیسا نہ ہو کہ تواپنی آبروکسی غیر کے اور اپنی عمر بے رحم کے حوالہ کرے۔
10 اَیسا نہ ہو کہ بی یگا تیری قوت سے سیر ہوں اور تیری کمائی کسی غیر کے گھر جٓائے۔
11 اور جب تیرا گوشت اور تیرا جسم گھل جٓائیں توتو اپنے انجام پر نوحہ کرے
12 اور کہے میں نے تربیت سے کیسی عدوات رکھی اور میرے دِل نے ملامت کو حقیر جٓانا۔
13 نہ میں نے اُستادوں کا کہا مانا نہ اپنے تربیت کرنے والوں کی سُنی!
14 میں جماعت اور مجلس کے درمیان قریباًسب بُرائیوں میں مبتلا ہوا۔
15 تو پانی اپنے ہی حوض سے اور بہتا پانی اپنے ہی چشمہ سے پینا۔
16 کیا تیرے چشمے باہر بہ جٓائیں اور پانی کی ندیاں کوچوں میں؟
17 وہ فقط تیرے ہی لئے ہوں۔نہ تیرے ساتھ غیروں کے لئے بھی۔
18 تیرا سوتا مُبارک ہواور تو اپنی جوانی کی بیوی کے ساتھ شادرہ ۔
19 پیاری ہرنی اور دلفریب غزال کی ماننداُسکی چھاتیاں تجھے ہر وقت آسودہ کریں اور اُسکی محبت تجھے ہمیشہ فریفتہ رکھے۔
20 اَے میرے بیٹے !تجھے ب یگا عورت کیوں فریفتہ کرے اور تو غیر عورت سے کیوں ہم آغوش ہو؟
21 کیونکہ اِنسان کی راہیں خداوند کی آنکھوں کے سامنے ہیں اور وہی اُسکے سب راستوں کو ہموار بناتا ہے۔
22 شریر کو اُسی کی بدکاری پکڑیگی اور وہ اپنے ہی گناہ کی رسیوں سے جکڑا جٓایئگا ۔
23 وہ تربیت نہ پانے کے سبب سے مر جٓائیگا ۔اور اپنی سخت حمایت کے سبب سے گمراہ ہو گا۔