1 اور یشوع کی موت کے بعد یوں ہوا کہ بنی اسرائیل نت خداوند سے پوچھا کہ ہمای طرف سے کنعا نیوں سے جنگ کرنے کو پہلے کون چڑھائی کرے ؟
2 خداوند نے کہا کہ یہوداہ چڑھائی کرے اور دیکھو میں نے یہ ملک اس کے ہاتھ میں کر دیا ہے ۔
3 تب یہوداہ نے اپنے بھائی شمعون سے کہا کہ تو مےرے ساتھ مےرے قرعہ کے حصہ میں چل تا کہ ہم کنعانیوں سے لڑےں اور اسی طرح میں بھی تےرے قرعہ کے حصہ میں تےرے ساتھ چلونگا ۔سو شمعون اس کے ساتھ گےا ۔
4 اور یہوداہ نے چڑھائی کی اور خداوند نے کنعانیوں اور فرزیوں کو ان کے ہاتھ میں کر دیا اور انہوں نے بزق میں ان میں سے دس ہزار مرد قتل کئے۔
5 اور ادونی بزق کو بزق میں پا کر وہ اس سے لڑے اور کنعانیوں اور فرزےوں کو مار ا ۔
6 پر ادونی بزق بھاگا اور انہوں نے اسکا پیچھا کرکے اسے پکڑ لیا اور اسکے ہاتھ اور پاﺅں کے انگوٹھے کا ٹ ڈالے ۔
7 تب ادونی بزق نے کہا کہ ہاتھ اور پاﺅں کے انگوٹھے کٹے ہو ئے ستر بادشاہ میری مےز کے نےچے رےزہ چینی کرتے تھے سو جیسا میں نے کیا ویسا ہی خدا نے مجھے بدلہ دیا ۔پھر وہ اسے یروشلیم میں لائے اور وہ وہاں مر گےا ۔
8 اور بنی یہوداہ نے یروشلیم سے لڑ کر اسے لے لیا اور اسے تہ تےغ کر کے شہر کو آگ سے پھونک دیا ۔
9 اس کے بعد بنی یہوداہ ان کنعانیوں سے جو کوہستانی ملک اور جنوبی حصہ اور نشیب کی زمین میں رہتے تھے لڑنے کو گئے ۔
10 اور یہوداہ نے ان کنعانیوں پر جو حبرون میں رہتے تھے چڑھائی کی اور حبرون کا نام پہلے قےت اربع تھا ۔وہاں انہوں نے سیسی اور اخیمان اور تلمی کو مارا ۔
11 وہاں سے وہ دبےر کے باشندوں پر چڑھائی کرنے کو گیا ۔(دبےر کا نام پہلے قرےت سفر تھا )۔
12 تب کالب نے کہا جو کو ئی قرےت سفر کو مار کر اسے لے لے میں اسے اپنی بیٹی عکسہ بیاہ دونگا ۔
13 اور کالب کے چھوٹے بھائی قنز کے بےٹے غتنی ایل نے اسے لے لیا ۔پس اس نے اپنی بیٹی عکسہ اسے بیاہ دی ۔
14 اور جب وہ اس کے پاس گئی تو اس نے اسے ترغےب دی کہ وہ اس کے باپ سے ایک کھےت مانگے ۔پھروہ اپنے گدھے پر سے اتر پڑی ۔ تب کالب نے اس سے کہا تو کیا چاہتی ہے ؟
15 اس نے اس سے کہا مجھے برکت دے ۔چونکہ تو نے مجھے جنوب کے ملک میں رکھا ہے اسلئے پا نی کے چشمے بھی مجھے دے ۔تب کالب نے اوپر کے چشمے او ر نےچے کے چشمے اسے دئے ۔
16 اور موسیٰ کے سالے قینی کی اولاد کھجوروں کے شہر سے بنی یہوداہ کے ساتھ یہوداہ کے بےابان کو جو عراد کے جنوب میں ہے چلی گئی اور جا کر لوگوں کے ساتھ رہنے لگی ۔
17 اور یہوداہ اپنے بھائی شمعون کے ساتھ گےا اور انہوں نے ان کنعانیوں کو جو صفت میں رہتے تھے مارا اور شہر کو نیست و نابود کردیا ۔
18 سو اس شہر کا نام حُرمہ کہلایا ۔اور یہوداہ نے غزہ اور اس کی نواحی اور اسقلون اور اسکی نواحی اور عقرون اور اس کی نواحی کو بھی لے لیا ۔
19 اور خداوند یہوداہ کے ساتھ تھا ۔سو اس نے کوہستانیوں کو نکال دیا پر وای کے باشندوں کو نکال نہ سکا کیو نکہ ان کے پاس لوہے کے رتھ تھے ۔
20 تب انہوں نے موسیٰ کے کہنے کے مطابق حبرون کالب کو دیا اور اس نے وہاں سے عناق کے تےنوں بےٹوں کو نکال دیا ۔
21 اور بنی بینمین نے ان یبوسیوں کو جو یروشلیم میں رہتے تھے نہ نکالا ۔سو ےبوسی بنی بینمین کے ساتھ آج تک یروشلیم میں رہتے ہیں ۔
22 اور یوسف کے گھرانے نے بھی بےت ایل پر چڑھائی کی اور خداندان کے ساتھ تھا ۔
23 اور یوسف کے گھرانے نے بےت ایل کا حال دریافت کرنے کو جاسوس بھےجے اور اس شہر کا نام پہلے لُوز تھا ۔
24 اور جاسوسوں نے ایک شخص کو اس شہر سے نکلتے دیکھااور اس سے کہا کہ شہر میں داخل ہو نے کی راہ ہمکو دکھا دے تو ہم تجھ سے مہربانی سے پیش آئیں گے ۔
25 سو ا س نے شہر میں داخل ہو نے کی راہ انکو دکھا دی ۔انہوں نے شہر کو تہ تےغ کیا پر اس شخص اوراس کے سارے گھرانے کو چھوڑ دےا ۔
26 اور وہ شخص حقیوں کے ملک میں گےا اور اس نے وہاں ایک شہر بنایا اور اس کا نام لُو ز رکھا چنانچہ آج تک اس کا نام یہی ہے ۔
27 اور منسی نے بھی بےت شان اور اس کے قصبوں اور تعناک اور اس اس کے قصبوں اور دور اس کے قصبوں کے باشندوں ابلیعام اور اس کے قصبوں کے باشندوں اورمجدو اور اس کے قصبوں کے باشندوںکو نہ نکالا بلکہ کنعانی اس ملک میں بسے ہی رہے ۔
28 پر جب اسرائیلیوں نے زور پکڑا تو کنعانیوں سے بیگار کاکام لےنے لگے پر انکو بلکل نکال نہ دےا۔
29 اور افرائیم نے ان کنعانیوں کو جو جزر میں رہتے تھے نہ نکالا سو کنعانی ان کے درمیان جزر میں بسے رہے ۔
30 اور زبولون نے قطرون اور نہلال کے لوگوں کو نہ نکالا سو کنعانی ان میں بودوباش کرتے رہے اور ان کے مطیع ہو گئے ۔اور آشر نے عکو اور صےدا اور احلاب اوراکزیب اور حلبہ اور افےق اور رحوب کے باشندوں کو نہ نکالا۔
31 بلکہ آشری ان کنعانیوں کے درمیان جو اس ملک کے باشندے تھے بس گئے کیو نکہ انہوں نے انکو نکالانہ تھا ۔
32
33 اور نفتالی نے بےت شمس اور بےت عنات کے باشندوں کو نہ نکالا بلکہ وہ ان کنعانیوں میں جو وہاں رہتے تھے بس گےا تو بھی بےت سمش اور بےت عنات کے باشندے ان کے مطےع ہو گئے ۔
34 اور اموریوں نے بنی دان کو کوہستانی ملک میں بھگا دےا کیو نکہ انہوں نے ان کو وادی میں آنے نہ دیا ۔
35 بلکہ اموری کوہِ حرس پر اور ایالون اور سعلبیم میں بسے ہی رہے تو بھی بنی یوسف ک ہاتھ غالب ہو اایسا کہ یہ مطیع ہو گئے ۔
36 اور اموریوں کی سرحد عقربیم کی چڑھائی سے ےعنی چٹان سے شروع کر کے اوپر اوپر تھی ۔